یوں تیرے غم کو دل سے لگا کر اداس ہوں اچھے تمام دوست گنوا کر اداس ہوں ضیغم تمہارے ہجر میں اتنا اداس تھا آخر تمہارے پاس بھی آ کر اداس ہوں