یوں کرو
Poet: M Usman Jamaie By: M Usman Jamaie, karachiایک پھانس چبھتی ہے
 اور درد ماضی کے سارے جاگ اٹھتے ہیں 
 اک خراش آتی ہے
 اور گھاؤ وہ سارے
 جن کو بھرنے میں ہم نے
 مدتیں بِتائی ہیں 
 پھر سے رِسنے لگتے ہیں 
 ٹیسیں اٹھنے لگتی ہیں 
 کرب چبھنے لگتے ہیں 
 
 درد کی مسافت میں 
 اور رہِ اذیت میں 
 بے ہُشی کی حالت میں 
 آگہی یہ ہوتی ہے
 پھانس یہ شناسا ہے
 یہ خراش اپنی ہے
 
 ان شناسا پھانسوں کو
 اپنی ان خراشوں کو
 اپنا جاننے ہی میں 
 درد ہے، اذیت ہے
 ایک بار رد کردو
 عمر بھر کی راحت ہے
  
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 