یہاں پڑتا ہے مسلسل جان سے کھیلنا
Poet: NEHAL GILL By: NEHAL, Gujranwalaمحبت کے کھیل ہیں دھیان سے کھیلن
جیت جائو گے بس ایمان سے کھیلن
محبت کی بازی ہے کوئی عام بازی نہیں
یہاں پڑتا ہے مسلسل جان سے کھیلن
دیا ہے اگر زخم تو کوئی نئی بات نہیں
حُسن کی عادت ہے ارمان سے کھیلن
اگر ضد ہے لہروں کی ہمیں ڈبونا تو پھر
ہمیں بھی شوق ہے طوفان سے کھیلن
جائو یہاں سے اب مجھے تنہا رہنے دو
گناہ ہوتا ہے بے جان سے کھیلن
تری شاعری کو اگر نا پسند کر دیا تو رو مت
اُن کی تو عادت ہے دیوان سے کھیلن
چھوڑوں اب ادائیں دیکھانا نہال سب جانتا ہے
یُوں بن سنور کے کسی انجان سے کھیلن
More Love / Romantic Poetry






