Add Poetry

یہ بارش ہے، دسمبر ہے، نہیں ہو تُم مگر جاناں

Poet: AzharM By: AzharM, Doha
New Page 1

یہ بارش ہے، دسمبر ہے، نہیں ہو تُم مگر جاناں
وہی دھرتی ہے، امبر ہے، نہیں ہو تُم مگر جاناں

نکلتے آج بھی گلیوں میں ہیں اُلفت کا دم بھرنے
بنا کر جوڑیاں بھیگے بدن، رُخسار پر موتی

بدن کی آگ سے جھلسے ہوئے جزبات کو لے کر

وہی دیکھا سا منظر ہے، نہیں ہو تُم مگر جاناں
یہ بارش ہے، دسمبر ہے، نہیں ہو تُم مگر جاناں

کھُلی کھڑکی سے جھانکو اور یادوں کا مزہ لے لو
اُڑاؤ پھر سے پاؤں مار کر پانی کے کچھ چھینٹے

لپٹ جاؤ بہانہ کر کے پھر دامن بچانے کا
تُمہارا منتظر در ہے، نہیں ہو تُم مگر جاناں

مسلماں کو مسلماں کہ رہا ہے آج بھی کافر
اُڑایا تھا تُمہیں بھی عید پر کچھ چوڑیاں لیتے

بدن پر باندھ کر بم، یہ نہ پوچھا تھا مسلماں ہو؟
وہی مُسلم ہے کافر ہے، نہیں ہو تُم مگر جاناں

Rate it:
Views: 428
26 Dec, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets