یہ بھی پیار ہے

Poet: By: Hukhan, karachi

اکثرکہتا ہوں اس سے
نہ یوں لڑا کرو
کمزور ہوں دکھتا مضبوط ہوں
ٹوٹا تو بکھر جاؤں گا خوابوں کی طرح
بکھرا تو بس لوٹ کے نہ آؤں گا
وہ سمجھتا ہے کہ یہ بھی پیار ہے
دلِ نادان پہ اعتبار ہے
سوچتاہوں کیسےسمجھاؤں
میں نہیں دسمبر جو لوٹ آؤں گا
نہ میں ساون جو برس جاؤں گا
میں تو زرد سی ہوا ہوں
خاموشی سے گزرجاؤں گا
جان لو اتنا
زندگی دھوپ اور تم گھنا سایہ

Rate it:
Views: 366
12 Sep, 2017