کوئی لفظ ہوتا تو مٹا دیتی کاغذ ہوتا تو جلا دیتی مردہ ہوتا تو دفناء دیتی نقش ہوتا تو آنکھوں میں چھپا دیتی دعا ہوتی تو لبوں پے سجا دیتی پر یہ تو دل ہیں میرا میں ایسے کیسے خود سے الگ کر دیتی