یہ ستم

Poet: By: Hukhan, karachi

وہ بھولتا ہی نہیں کچھ بھی کر لو
دل پرکوئی بھی ستم بار بار کر لو
ایسا چراغ جلا ہے پیار کا خواہ کچھ بھی کرلو
اسے بھولنے کا کوئی بھی جتن کرلو
ہاں یہ ستم باربار کرلو
دل کہتاہے خواہ کچھ بھی جناب اب کرلو
دل کی روشنی کتنی بھی کم کر لو
جو بن گئی اسکی تصویر کتنی بھی مدھم کرلو
اس کی تصویر کو کیوں نہ زمین میں دفن کرلو
ہاں یہ ستم بار بار کرلو
نہیں اب وہ ہو گا دور دل سے جومرضی حضور کرلو
جتنامرضی اپنا پیار کم کر لو
خان اب نہیں بس میں تمہارے کچھ بھی کرلو
آسان سا ہے رستہ ہار کے دل اپنا دونوں کی جیت امر کر دو

Rate it:
Views: 444
23 Sep, 2017