یہ میرا دل بہل جائے
Poet: UA By: UA, Lahoreمیں ایسا کیا کروں جس سے یہ میرا دل بہل جائے
میں ایسا کیا کروں جس سے یہ میرا دل سنبھل جائے
یہ دل کہ جو تمہاری یاد میں غرقاب رہتا ہے
یہ دل کہ جو تمہارے ہی لئے بے تاب رہتا ہے
یہ میرا دل تمہارا نام لے لے کر دھڑکتا ہے
یہ میرا دل تمہاری یاد میں پل پل تڑپتا ہے
یہ میرا دل کہ جو تم سے ملے بن چین نہ پائے
یہ میرا دل کہ جو ہر دم تمہارا ساتھ ہی چاہے
یہ دل کہ جو تمہاری ہی محبت میں دیوانہ ہے
یہ دل کہ جو تمہاری چاہ میں مجھ سے بیگانہ ہے
یہ دل میرا ہے لیکن یہ تمہارا ہونا چاہتا ہے
تمہاری ذات کی پنہائیوں میں کھونا چاہتا ہے
تمہی کچھ دل کو سمجھاؤ تمہی اس دل کو بہلاؤ
بہل جائے سنبھل جائے تمہی اس دل میں آجاؤ
تمہارا ذکر سن سن کر دیوانوں سا مچلتا ہے
میرا نادان دل مجھ سے بہلتا نہ سنبھلتا ہے
میں ایسا کیا کروں جس سے یہ میرا دل بہل جائے
میں ایسا کیا کروں جس سے یہ میرا دل سنبھل جائے
میرے دل کو ہر لمحہ تیرے ہونے کا خیال آتا ہے
تیری خوشبو سے مہک جاتا ہے ہر خواب میرا
رات کے بعد بھی ایک سہنا خواب سا حال آتا ہے
میں نے چھوا جو تیرے ہاتھ کو دھیرے سے کبھی
ساری دنیا سے الگ تلگ جدا سا ایک کمال آتا ہے
تو جو دیکھے تو ٹھہر جائے زمانہ جیسے
تیری آنکھوں میں عجب سا یہ جلال آتا ہے
میرے ہونٹوں پہ فقط نام تمہارا ہی رہے
دل کے آنگن میں یہی ایک سوال آتا ہے
کہہ رہا ہے یہ محبت سے دھڑکتا ہوا دل
تجھ سے جینا ہی مسعود کو کمال آتا ہے
یہ خوف دِل کے اَندھیروں میں ہی رہتا ہے
یہ دِل عذابِ زمانہ سہے تو سہتا ہے
ہر ایک زَخم مگر خاموشی سے رہتا ہے
میں اَپنی ذات سے اَکثر سوال کرتا ہوں
جو جُرم تھا وہ مِری خامشی میں رہتا ہے
یہ دِل شکستہ کئی موسموں سے تَنہا ہے
تِرا خیال سدا ساتھ ساتھ رہتا ہے
کبھی سکوت ہی آواز بن کے بول اُٹھے
یہ شور بھی دلِ تنہا میں ہی رہتا ہے
یہ دِل زمانے کے ہاتھوں بہت پگھلتا ہے
مگر یہ درد بھی سینے میں ہی رہتا ہے
ہزار زَخم سہے، مُسکرا کے جینے کا
یہ حوصلہ بھی عجب آدمی میں رہتا ہے
مظہرؔ یہ درد کی دولت ہے بس یہی حاصل
جو دِل کے ساتھ رہے، دِل کے ساتھ رہتا ہے






