ستمگر !!! اور ستم تو ڈھا کر دیکھ لے
ہمیں ہر طریقے سے تو آزماکر دیکھ لے
وفا کے پتلے ہیں ھم توڑ نبھائیں گے
رشتوں میں گانٹھ تو چاھے لگا کر دیکھ لے
اس سیما پر لے جا پہنچے ہیں تیرا عشق
جس کے آگے حد نہیں کوئی آ کر دیکھ لے۔۔
کس نے کہا کہ ھم یار خفا ہیں تجھ سے ؟؟
دوڑے چلے آئیں گے بس ہمیں تو بلا کر دیکھ لے
غیروں کی دوستی سے کیا غرض ھے ہم کو ؟
ہم ہیں یار تمہارے ہمیں اپنا کر دیکھ لے
اسد چڑھا دے سولی اگر مقصود ھے تم کو
بس ایک نظر پیار سے تو اٹھا کر دیکھ لے