اس دل کا زرا تم خیال رکھو
دھڑکنوں کے شور میں
خاموشی کو ڈھال رکھو
جب آئے کا ساجن
تو حال سننا ُاس کو پر
تب تک اپنے دل میں
ُاس کی یاد رکھو
بےتاب تو وہ بھی رہتا ہے
چاندی کو دیکھ کر
تم اپنے چاند سے رخ پے
تھوڑا سا تو حجاب رکھو
ہاں ! وہ الفاظ ہی ہیں جو
روح کو مہکا جاتے ہیں
سفر اچھا گزرے گا زرا
تم اپنے ارمانوں کو لفظوں کے ساتھ رکھو