خوش نظر خوش جمال بس کر بس
تجھ کو میرا خیال بس کر بس؟
میری قسمت میں تو اداسی ہے
کب تجھے ہے ملال بس کر بس
کون دے گا محبتوں کے جواب
ایسے ویسے سوال بس کر بس
میرے جیسی فسردہ شاعر سے
وسوسے سب نکال بس کر بس
یہ بھی تیری دروغ گوئی ہے
میں ہوں تجھ پر حلال بس کر بس
رابطے کب کرو گی اے وشمہ
مجھ سے اپنے بحال بس کر بس