رات گہری ہو جائے
تو کیسا ہو گا
تو مجھ میں شامل ہو جائے
تو کیسا ہو گا
اپنی بانہوں کی آغوش میں لے لینا تم مجھ کو
میری زلف کا بھی تجھ پر اگر سایہ ہو جائے
تو کیسا ہو گا
کہیں گے ہم ہر بات نگاہوں سے
ایک رات میں اگر افسانہ بن جائے
تو کیسا ہو گا
دل پر تیرے میں اپنا نام لکھ دوں گی
تو بھی اگر میری دھڑکن بن جائے
تو کیسا ہو گا