سمندر میں بہا اشکوں کا دھارا لوٹ آؤ نا
مرے دل نے تجھے پھر سے پکارا ، لوٹ آؤ نا
وہ لوٹا ہے مرے آنگن میں پھر سے روشنی لے کر
کہیں پھر کھو نہ جائے یہ ستارہ لوٹ آؤ نا
میں جلتی ہوں چراغوں کی طرح اس شب کے سینے پر
بہت رنجور ہے اب یہ نظارہ لوٹ آؤ نا
پرانے زخم سینے میں خوشی سے میں چھپا لوں گی
مجھے مت مارو یوں تنہا دوبارہ ، لوٹ آؤ نا
ذرا سی ٹھیس لگنے سے بکھر جاؤں گی دنیا میں
مرا ہوتا نہیں تجھ بن گزارا لوٹ آؤ نا
محبت بن کے اتری ہے سحر کی گود میں شبنم
لو وشمہ نے تجھے پھر سے پکارا لوٹ آؤ نا