ہوتا نہییں یوں کہ بدل جاتے ہیں لوگ بس وقت کہ سانچے میں ڈھل جاتے ہیں لوگ منظور نہیں خزاں کی آمد اپنے آنگن ویراں بنا لیتےہیں لوگ رکھتے ہیں الفت سبھی دیوانوں کیلئے اک مجنوں کے واسطے پتھر اٹھالیتے ہیں لوگ