میں ہر رت میں نغمہ گر رہا
Poet: ہیکل ہاشمی By: Haikal Hashmi, Torontoمیں ہر رت میں نغمہ گر رہا 
 یہ الگ بات کہ چشم تر رہا
 
 سارے زمانے کے دکھ جھیلنے کے بعد 
 دنیا نے کہا بڑا دیدہ ور رہا
 
 سیکھا نہ ہم نے دل جیتنے کا فن 
 اس فن میں تا عمر بے ہنر رہا 
 
 شہر آرزو کے اجڑنے کے بعد بھی 
 پنپتے امید کا کلیجے میں گھر رہا
 
 تو نہیں تیرا پرتو ہی سہی
 چاہتوں کے سفر میں شریک سفر رہا
 
 منزلوں کی سرابیں تو بہت ملیں 
 فقط تیرا نشان راہ ہمیں معتبر رہا
 
 ساری عمر گزار کر یہ پتہ چلا
 زندگی بھر ہیکل خود سے بے خبر رہا
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 