رھتے سمئے بس تھوڑا انتظار کر لو
ہنوز آنے کو ھے کوئی اعتبار کر لو
بچھا دو اپنی پلکیں سر راہ اس کے
گھر اپنے سارا معطر بار کر لو
سنا ھےاپنے حسن میں ثانی نہیں رکھتا
نکلا ھے چاند عید کا دیدار کر لو
مفت مارے جائو گے اک جھلک سے اسکی
گو حشر ھے اسکا جلوہ میرا اعتبار کر لو