ہمیشہ سے حائل جدائی تھی لیکن
یہ کیسی تری دلربائی تھی لیکن
زمیں پر بھی کوئی نہیں میرا اپنا
فلک سے تہی دست آئی تھی لیکن
تو رہتا ہے خوابوں میں آنے سے قاصر
یہ محفل تو میں نے سجائی تھی لیکن
میں نکلی تھی گھر سے وفاؤں کی خاطر
تری وادیوں سے رہائی تھی لیکن
یہ وشمہ ہی تیری نظر میں نہ آئی
تری ہر طرف ہی خدائی تھی لیکن