ہو بے وفا اس بات سے انکار کر دو تم
جو دل میں ہے اس بات کا اقرار کر دو تم
ہو نہ جائے کہیں ثابت جرم بے وفائی
ہم سے محبت کا اقرار کر دو تم
آ ہی گئے ہو راہ الفت پر اگر ساتھ
عشق سے خود کو سرشار کر دو تم
یہ کیسی خاموشی ہے تمھارے لبوں پر
دے کر دل احسان بے شمار کر دو تم
بنا کر ہمیں اسیر اپنی زلفوں کا
اپنی محبت میں گرفتار کر دو تم