اب جو بچھڑا تو خود کو سزا دوں گا میں
اپنی آنکھوں سے دریا بہا دوں گا میں
اب جو ٹوٹا کوئی خواب میرا اگر
اپنی آنکھوں کو ایسی سزا دوں گا میں
ایک ہی تو ملا ہے مجھے دوست یاں
اب کیا اس کو بھی گنوا دوں گا میں
میرے دل میں کہیں پر دھڑکتا تو ہے
آ کسی روز تجھ کو سنا دوں گا میں
اب بھی آیا نہ میرے بلانے سے تو
یاد رکھنا کے تجھ کو بھلا دوں گا میں
چھوڑ اس بات کو تو نے کیا کیا تھا آ
اپنے سینے سے تجھ کو لگا لوں گا میں
گر دیا دھوکہ مجھ کو تو سن لے تو بھی
راز تیرے ہیں جتنے بتا دوں گا میں