اپنی آنکھوں میں فرقت کے وہ لمحے رہے

Poet: Frehman By: Frehman, Dubai

 اپنی آنکھوں میں فُرقت کے وہ لمحے رہے
اُس کےچہرے پہ خوشیوں کے گُل کھلے رہے

دل کے زخم سدا ہرے بھرے رہے
موسم گل کو مگر ہم سے فاصلے رہے

نظر کوزندگی بھر تلاش رہی اُس کی
دل بیتاب میں چاہت کے زمزمے رہے

میرے ہونٹوں پہ تیرا نام رہتا ہے
تیرے لبوں پہ مگر سدا گلے رہے

شب فراق طویل تر ہوئی فضل
شاید اُس کے گیسوکُھلے رہے

Rate it:
Views: 579
11 Apr, 2013
More Love / Romantic Poetry