تیری دیوانگی کا
نشا سا ہو رہا ہے
تم میرے پاس نہیں ہوتے
تو بے وجہ دل پریشان ہو رہا ہے
اندھیری رات میں ہلکا ہلکا
جنگنوں کا ُاجلا ہو رہا ہے
جب پگھل ہی گئی شمع تو پھر
کیوں پروانہ خفا ہو رہا ہے
اپنا کیسے کہتے ہیں ُاسے دیکھا تو سمجھ آئی
کہ اتنی بڑی دنیا میں اک انجنبی میری دنیا ہو رہا ہے