برسوں بعد آج اس نے بات کی
برسوں ھی ھم انتظار میں رھے
اے خدا بس یہ دعا ھے میری
یہ گھڑی میرے اختیار میں رھے
تیری تقدیر کے پابند ھیں ھم سب
کوئی چارە ھو کہ دل قرار میں رھے
تیرے فیصلوں پر کوئی بس تو نہیں لیکن
زندگی تیری رحمت کےاعتبارمیں رھے
تو شفا دے نہ دے رضا تیری
مرض عشق بس بیمار میں رھے