جھکی جھکی سی نظر بےقرار ہے کہ نہیں
دبا دبا سا سہی دل میں پیار ہے کہ نہیں
تو اپنے دل کی جوان دھڑکنوں کو گن کے بتا
میری طرح تیرا دل بےقرار ہے کہ نہیں
وہ پل کہ جس میں محبت جوان ہوتی ہے
اس اک پل کا تجھے انتظار ہے کہ نہیں
تیری امید پہ ٹھکرا رہا ہوں دنیا کو
تجھے بھی اپنے پہ یہ اعتبار ہے کہ نہیں