-خواب نگر-
Poet: افراءعروج By: Ifra Arooj, Faisalabadخواب سرہانے پڑے رہتے ہیں
اک اُمید ہے وہ کبھی مُجھ کو جگانے آئے
مجھ کو ڈھونڈے میرے پیار کی کہانی بن کر
مجھ کو اک گھونٹ محبت کا پلانے آئے
مجھ میں رہ جائے وہ میرا بن کر یا
اسے کہہ دو مجھے اپنا بنانے آئے
جب میں تنہا ہوں مجھے تھامے آ کر
جب میں رُسوا ہوں تو وہ گُنگُنانا چاہے
جب میں چپ ہوں تو وہ بادل سا گرجے
جب میں ہنس دوں اُس پہ تبسُم چھائے
جب میں بن جاٶں اک مورتی کی طرح
وہ چپ چاپ مجھ سے لپٹنا چاہے
میری دعاٶں کو وہ جانے نہ دے ضائع
اسے کہہ دے وہ مجھ کو بچانے آئے
میری ڈھیروں اداسی کا صلہ مجھ کو ملے
مجھ کو اِک پل پیار سے بلانے آئے
وہ میرے لَرزتے لَب دیکھ لے آ کر
یا اپنی آواز مجھ کو سُنانے آئے
مجھ پہ وار کرے نظروں سے
یا مجھے بوسہ تحفے میں دینے آئے
میری مٹی اڑا جائے ہوا بن کر
اگر میں گِر جاٶں تو مُجھ کواُٹھانے آئے
اب میں چاہتی ہوں کہ روٹھ جاٶں
شرط یہ ہے کہ وہ مجھ کو منانے آئے
میرے دل کو ہر لمحہ تیرے ہونے کا خیال آتا ہے
تیری خوشبو سے مہک جاتا ہے ہر خواب میرا
رات کے بعد بھی ایک سہنا خواب سا حال آتا ہے
میں نے چھوا جو تیرے ہاتھ کو دھیرے سے کبھی
ساری دنیا سے الگ تلگ جدا سا ایک کمال آتا ہے
تو جو دیکھے تو ٹھہر جائے زمانہ جیسے
تیری آنکھوں میں عجب سا یہ جلال آتا ہے
میرے ہونٹوں پہ فقط نام تمہارا ہی رہے
دل کے آنگن میں یہی ایک سوال آتا ہے
کہہ رہا ہے یہ محبت سے دھڑکتا ہوا دل
تجھ سے جینا ہی مسعود کو کمال آتا ہے
یہ خوف دِل کے اَندھیروں میں ہی رہتا ہے
یہ دِل عذابِ زمانہ سہے تو سہتا ہے
ہر ایک زَخم مگر خاموشی سے رہتا ہے
میں اَپنی ذات سے اَکثر سوال کرتا ہوں
جو جُرم تھا وہ مِری خامشی میں رہتا ہے
یہ دِل شکستہ کئی موسموں سے تَنہا ہے
تِرا خیال سدا ساتھ ساتھ رہتا ہے
کبھی سکوت ہی آواز بن کے بول اُٹھے
یہ شور بھی دلِ تنہا میں ہی رہتا ہے
یہ دِل زمانے کے ہاتھوں بہت پگھلتا ہے
مگر یہ درد بھی سینے میں ہی رہتا ہے
ہزار زَخم سہے، مُسکرا کے جینے کا
یہ حوصلہ بھی عجب آدمی میں رہتا ہے
مظہرؔ یہ درد کی دولت ہے بس یہی حاصل
جو دِل کے ساتھ رہے، دِل کے ساتھ رہتا ہے






