خواب سرہانے پڑے رہتے ہیں
اک اُمید ہے وہ کبھی مُجھ کو جگانے آئے
مجھ کو ڈھونڈے میرے پیار کی کہانی بن کر
مجھ کو اک گھونٹ محبت کا پلانے آئے
مجھ میں رہ جائے وہ میرا بن کر یا
اسے کہہ دو مجھے اپنا بنانے آئے
جب میں تنہا ہوں مجھے تھامے آ کر
جب میں رُسوا ہوں تو وہ گُنگُنانا چاہے
جب میں چپ ہوں تو وہ بادل سا گرجے
جب میں ہنس دوں اُس پہ تبسُم چھائے
جب میں بن جاٶں اک مورتی کی طرح
وہ چپ چاپ مجھ سے لپٹنا چاہے
میری دعاٶں کو وہ جانے نہ دے ضائع
اسے کہہ دے وہ مجھ کو بچانے آئے
میری ڈھیروں اداسی کا صلہ مجھ کو ملے
مجھ کو اِک پل پیار سے بلانے آئے
وہ میرے لَرزتے لَب دیکھ لے آ کر
یا اپنی آواز مجھ کو سُنانے آئے
مجھ پہ وار کرے نظروں سے
یا مجھے بوسہ تحفے میں دینے آئے
میری مٹی اڑا جائے ہوا بن کر
اگر میں گِر جاٶں تو مُجھ کواُٹھانے آئے
اب میں چاہتی ہوں کہ روٹھ جاٶں
شرط یہ ہے کہ وہ مجھ کو منانے آئے