جب وہ نگاہِ ناز کے دفتر میں آ گیا
ہر راستہ ہی پیار کے منظر میں آ گیا
کل رات تیری یاد کا سایہ جنون میں
"دستک دیئے بغیر مرے گھر میں آ گیا"
اس زندگی کے شہر میں نفرت کے باوجود
ہر بار دل یہ پیار کے چکر میں آ گیا
آنکھوں میں دیکھ خواب کی تعبیر کھینچ کر
دریائے درد آج سمندر میں آ گیا
دیکھا جو میں نے پیار سے وشمہ کبھی اسے
وہ دلربا بھی میرے برابر میں آ گیا