دل میں جاگی اُن کی الفت کی تڑپ
سب سے عالی شان دولت کی تڑپ
ذکرِ سرکارِ دوعالم کرتی جا
دل میں نہ رکھ کچھ بھی شہرت کی تڑپ
ہے مدینہ رشکِ گل زارِ جناں
کیوں کروں میں باغِ جنت کی تڑپ
روتے روتے دل جو سجدے میں گری
آنسوؤں کی پھر کرامت کی تڑپ
حرص نہ رکھ ظاہری آرام سے
دل میں ہو بس ماں کی خدمت کی تڑپ
عمر بھر کا ساتھ ہے تیرا مرا
شہر الفت کی مسافت کی تڑپ
اے وشمہ نعت لکھنے کی لگن
کس قدَر دل کش ہے مدحت کی تڑپ