لکھتے ہیں ہم کچھ پڑھتے ہیں لوگ کچھ
کہتے ہیں ہم کچھ سمجھتے ہیں لوگ کچھ
رکھتے ہیں نگاہ یوں غضب کی لوگ کچھ
پڑھ لیتے ہیں کورے کاغذ پر یھی بہت کچھ
سوچ ا پنی یوں گو رکھتے ہیں لوگ بہت خوب
ذ و معینین سے کرتے ہیں اخذ ا پنے مفید مطلب کچھ
سو کہتے ہیں ہم خود سے کبھی اے درخشندے
کبھی غلطی سے بھولے سے تو بھی پڑھ لے کچھ