Add Poetry

رکھتے ہیں نگاہ غضب کی

Poet: By: Darakhshanda, Houston

لکھتے ہیں ہم کچھ پڑھتے ہیں لوگ کچھ
کہتے ہیں ہم کچھ سمجھتے ہیں لوگ کچھ

رکھتے ہیں نگاہ یوں غضب کی لوگ کچھ
پڑھ لیتے ہیں کورے کاغذ پر یھی بہت کچھ

سوچ ا پنی یوں گو رکھتے ہیں لوگ بہت خوب
ذ و معینین سے کرتے ہیں اخذ ا پنے مفید مطلب کچھ

سو کہتے ہیں ہم خود سے کبھی اے درخشندے
کبھی غلطی سے بھولے سے تو بھی پڑھ لے کچھ
 

Rate it:
Views: 446
18 Sep, 2020
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets