Add Poetry

زیست کے ساتھ تجربہ بھی نہیں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

زیست کے ساتھ تجربہ بھی نہیں
اور اس جیسا حوصلہ بھی نہیں

تیری یادیں ہی میرا مسکن ہیں
پھر بھی تشہیر ہوں صلہ ہی نہیں

ڈوب جائے نہ یاد کا منظر
آنکھ میری میں ڈوبتا ہی نہیں

ساری دنیا ہے بے خبر مجھ سے
تیرا میرا کوئی گلہ ہی نہیں

چشمِ افلاک دیکھتی ہے مجھے
اور ترے ساتھ رابطہ بھی نہیں

میرے دل کو وہ کر گیا گھائل
تیری یادوں کا سلسلہ ہی نہیں

تیری آنکھوں کی مستیاں پا کے
ڈھیر ہوتے ہی راستہ ہی نہیں

تیری خواہش میں گر گئی ہوں یہاں
تیری خواہش میں فیصلہ ہی نہیں

جب سے تیری میں ہوگئی وشمہ
میرا جیون سے رابطہ ہی نہیں

Rate it:
Views: 247
18 Mar, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets