مانگی مجھ سے جو عشق کی مثال اُس نے
میں نَنگے پاؤں آگ میں رقس کرنے لگا
حقیقت عشق کی مجھے آگ نے چھوا تک نہیں
دیکھ کر چنگاڑی وہ بے وفا چیخ و پُکار کرنے لگا
میو مجھ میں جب اُس کا حُسن جمال ہوتا گیا
میں رَقس میں تیزی کا شمار کرنے لگا
ہائے ہائے اُگلتی رہی زبان سَنگ دل کی
پر میرا جانون ہی بس مجھ پہ راج کرنے لگا
کُھل گئی مجھ پہ چھائی میری فقیری نفیس
جب دل میں چُھپا عشق سب رَاز اُگلنے لگا۔