محبت
Poet: سید سلمان حیدرنقوی By: Syed Salman Haider Naqvi, Lahoreدل میں تیری محبت کا دیپ جلا رکھا ہے
روح اور جسم کے رشتے کو سانسوں میں الجھا رکھا ہے
جب سےبخشا ہے تیری چاہت نے مجھےشیشے سا مزاج
تب سے ہر شخص نے ہاتھ میں پتھر اٹھا رکھا ہے
جلوہ گر ہو رہیں ہیں زمانے میں تیری حشر سامانیاں
جب سے تم نے چہرے سے نقاب ہٹا رکھا ہے
کوئ پوچھ نہ لے مجھ سے مری محبت کا آفسانہ
اسی ڈر سے خود کو دنیا سے جدا رکھا ہے
شاہد وہ مل ہی جاے مجھے میری عبادت کے عوذ سلمان
اسی لیے خود کو سجدے میں جھکا رکھا ہے
More Love / Romantic Poetry






