Add Poetry

میں روٹھا تو اس نے مجھے منایا بھی نہیں

Poet: ثقلین گیلانی By: Saqlain , Attock

 میں روٹھا تو اس نے مجھے منایا بھی نہیں
وہ مجھ سے کرنے لگا ہے نفرت بتایا بھی نہیں

میں نے اس کو چاہا دل و جان سے یارو
ابھی تو اس کو میں نے آزمایا بھی نہیں

کیا کروں کہ میری فطرت میں ہے وفا کرنا
بے وفائی کا بوجھ میں نے کبھی اٹھایا بھی نہیں

برسوں سے جو بنا ہے میرے من کا شہنشاہ
اس دلربا کو ہم نے سمجھایا بھی نہیں

برداشت نہ کر پائیں گے دوری اپنے یار کی
کہ اس کے بن دل میں کوئی سمایا بھی نہیں

ثقلین تو بھی چل اب اس دنیاۓ فانی سے
جو چل دیا اس دنیا سے واپس کبھی آیا بھی نہیں

Rate it:
Views: 958
04 Oct, 2020
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets