"ناز عشق "

Poet: مونا شہزاد By: Mona Shehzad, Calgary

قیس کو تو کیا ہے یونہی بدنام کتاب عشق میں
کیا ہے تیری الفت نے رسوا ہمیں زمانے بهر میں
اور ہیں سنگ خارزار سب کے ہی ہاتھوں میں
عشق پهر بھی کهڑا ہے تنہا اس مجمع میں
اور جو کوئی پوچھتا ہے ہم سے تیرا پتا
تو ہنس کر کہتے ہیں کھڑے ہیں صاحب آپ دہلیز عشق میں

Rate it:
Views: 406
17 Apr, 2018
More Love / Romantic Poetry