تم نے پوچھا ہے کہ "کیا مجھ کو ہے الفت تم سے؟ "
کیا خبر مجھ کو میری جان! کہ الفت کیا ہے
ہاں مگر جب بھی یونہی تیرا خیال آتا ہے
دل دھڑک اٹھتا ہے آنکھوں میں نمی آ جائے
اور تری یادوں میں رہتا ہوں میں پھر گم سم سا
تیرا احساس ہو آسودگئی قلب و نظر
تیری آواز ہو رس گھولتا سرگم جیسے
تیری تصویر منقش ہو مری آنکھوں میں
کیا یہ الفت ہے وہی جس کا ہے پوچھا تم نے
یہ محبت ہے تو پھر تجھ سے بہت ہے مجھ کو
ہے یہ گر عشق تو پھر میں بڑا سچا عاشق
یہ جنوں ہے تو میں پھر قیس کے مسلک