اشک روواں میں اتنی شدت نہیں دیکھی
پہلے کبھی دل کی یہ حالت نہیں دیکھی
ہر شخص کی آنکھوں میں لہو دیکھا ہے
تیرے شہر کے لوگوں میں محبت نہیں دیکھی
تو کنارے کا شجر ہے تلاطم سے بے خبر ہے
تو نے کبھی لہرو کی بغاوت نہیں دیکھی
اک مدت سے یہ آنکھیں سوئی نہیں فراز
اک عرصے سے جو تیری صورت نہیں دیکھی