✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Featured Poets
Asif Shaaki
Search
Add Poetry
Poetries by Asif Shaaki
فقط محبت کرے نہ مجھ سے محض پیار بھی دے
وہ دل کی تڑ پ کے ساتھ ساتھ دل بے قرار بھی دے
فقط محبت کرے نہ مجھ سے محض پیار بھی دے
صرف چمن،خوشبو،معطر ہوا و فضا گل و غنچہ
بہار کی علامت سمیت دل کا موسم خوشگوار بھی دے
دل گھبراہٹ کا ہے شکار کہ اس سے فراق نہ ہو جائیے
روز ایسے مرنے سے بہتر ہے کہ وہ مجھے مار ہی دے
تیری محبت بوجھ ہے قرض ہے احسان ہے یا ایثار
جو کچھ بھی ہی وللہ اسے میرے دل سے اتار بھی دے
اس سے فقط اتنا گِلہ کہ مجھے بڑی دیر سے ہے ملا شاکی
شاید کوئی دیوانہ خوشی یا خوف ہجر میں اپنی زندگی ہار بھی دے
Asif Shaaki
Copy
خود سے بہت ہیں دیکھے مگر کوئی تم سا نہیں ہے
ہوئی مدتیں تمہیں، میں نے دیکھا نہیں ہے
خود سے بہت ہیں دیکھے مگر کوئی تم سا نہیں ہے
روح کی تقدس اور وجود کی نفاست میں وہ
یکجا ہے ایسا کہ کوئی دوجا نہیں ہے
ہے لا جواب سے زندگی میرے ہر اک سوال پہ
مجھ جتنا تو کوئی اس کی کسوٹی پر اُلجھا نہیں ہے
ہیں جس کے خیالات میں گم شب و روز میرے
اس نے کبھی پلٹ کر بھی میرا پوچھا نہیں ہے
تمہیں ادراک ہوا ہے کبھی اس بات کا کہ
شاکی کا دم بھرنے والے ہیں بہت وہ بھی تنہا نہیں ہے
Asif Shaaki
Copy
محبتیں
کسی کی کسی کے بغیر زندگی بسر نہیں ہوتی
معلوم ہوتا ہے یہ سب کو مگر خبر نہیں ہوتی
نہ محبت جابر ہے ، نہ کرتی ہے یہ مجبور کسی
احساس ہوتی ہے، جذبہ ہوتی ہے جبر نہیں ہوتی
جو بسا لیویں ہیں اک چاند سے شبیہ کو ذہن میں
تو بد نظری نہیں ہوتی، نظریں دربدر نہیں ہوتی
جن محبتیں کو مل جاوے ہے منزل اگر چه
جدا ہو ہی جاتی ہیں وہ اکثر ہمسفر نہیں ہوتی
وہ کہتا ہے مجھ سے کہ تم باتیں طویل کرتے ہو
میرا کہنا ہے شاکی کہ محبتیں مختصر نہیں ہوتی
Asif Shaaki
Copy
اِک میں ہی ہوں جس کی وہ مانتا نہیں ہے
کیا کرتا تھا جو چُپکے چُپکے مجھ سے رازداری کی باتیں
اب تو سر عام اک لفظ عام بھی مجھ سے کہتا نہیں ہے
وہ سجنا سنورنا اس کا، میرے دیدار کے واسطے
اب تو پل بھر کے لیے آنکھ بھر کر بھی دیکھتا نہیں ہے
اس کا رشتہ مجھ سے گویا حرف آخر لگتا تھا لوگوں
ملتا ہے وہ مجھ سے ایسے کہ جیسے جانتا نہیں ہے
میں توشریک غم بھی رہا ہوں اس کا ہر دم ہر پل
وہ اپنی خوشیاں تک مجھ سے بانٹتا نہیں ہے
اس کے وقت زوال، میں خود جھکا اٹھایا اس کو
سازگار حالات میں بھی وہ میرا ہاتھ تھامتا نہیں ہے
اس کو میں خودغرض نہ کہوں ، تو کیا کہوں
کہ اس نے یاد رکھا ہے خود کو اوروں کو وہ جانتا نہیں ہے
اس کے مجھے اچھی طرح جاننے کے وہ بلند و بانگ دعوے
کبھی پاس سے گزر جاتا ہے ایسے جیسے پہچانتا نہیں ہے
یوں تو زمانے بھر کا وہ مّان رکھتا ہے شاکی
بس اِک میں ہی ہوں جس کی وہ مانتا نہیں ہے
Asif Shaaki
Copy
تیرے ہر لمحے کو تکتا رہتا کوئی شاکی
تیرے ہر لمحے کو تکتا رہتا کوئی شاکی
تو جھوٹ بول کر دیکھ جفا نہ کر
Asif Shaaki
Copy
جب تک رہے زندگی تب تک قائم اک سلسلہ کر لو
جب تک رہے زندگی تب تک قائم اک سلسلہ کر لو
میرے مرنے کے بعد اختیار تمہیں کہ خود سے جدا کر لو
روٹھ کر مجھ سے تم جی لو گے، مجھے خبر اس کی
پر میںرہ نہیں سکتا تیرے بغیر دیکھو صلح کر لو
تم کہتے ہو کہ میں مر گیا فقط تمہارے لئے
چلو اسی ناطے سہی میرے لئے فاتحہ کر لو
رشتہ مسلمانی کے تحت اتنا تو حق ہے میرا
وہ الگ بات ہے کہ تم کفر کی انتہا کر لو
مر تو جاءونگا پر رہونگا میںسدا ازبر شاکی
چاہے لاکھ کوششیں تم بار بار بار ہا کر لو
Asif Shaaki
Copy
یہ محبت نہیں تو کیا ہے؟ شاکئ
نیند بھی مجھ سے روٹھ کر سو گئی
جس دن فقط میری شاعری کی ڈائری کھو گئی
ہو کے پریشان میں اسے ہی ڈھونڈ رہا تھا
کیونکہ میری زندگی کا سرمایہ کھو گیا تھا
رات ٨:٠٠ بجے میں اسے ڈھونڈنے میں مصروف تھا
دروازے پہ ہوئی آہٹ تو میرا وہ اک موصوف تھا
ہاں وہی تو تھا ہمدرد، دلبر، جانم میرا
اے کاش ہوتا وہی ہم قدم میرا
یہ دل سوچ رہا تھا
وہ کیوں آیا تھا؟
جب میں اس وقت اپنی زندگی کی تلاش میں اسے بھول بیٹھا ہوں
جس کے لئے میں ایک دن سے نہ گھڑی بھر کے لئے لیٹا ہوں
فرضی مسکراہٹ سے اسے خوش آمدید کہا
مگر فی الحال دل نے اسے بھی نا دید کہا
آکر اس نے اچانک سے مجھ سے میری مصروفیت کا پو چھا
ٹال مٹول کر کے اس سے میں نے مختصرن سا کہا
نہ جانے کیوں اس نے میرے ماضی کو کریدنا چاہا
مگر میں پھر بھی چپ چپ سا رہا
اچانک سے اس کی آنکھیں برس پڑیں
جب میرے ہاتھوں پہ اشکوں کی بوندیں پڑیں
میں بوکھلا سا اٹھا
آخر یہ کیا ہو گیا؟
کہیں میری وجہ سے اس کا دل تو نہ ٹوتا
کیوں آخر وہ مجھ سے ہے روٹھا؟
اسی نے فوراً سے معذرت چاہی
پھر سنا ڈالی سب کی سب سچائی
کیا مجھ پر ہے برسوں سے بنتی آئی
کیوں اس پر آج اتنی بن آئی
پھر اس نے اپنے جرم کا اعتراف کر ڈالا
اس نے میرے سرمایہ کو ہے سارا پڑھ ڈالا
میری ڈائری اس نے آنچل تلے دبائے رکھی تھی
میری بلکہ زمانے کی نظروں سے چھپائے رکھی تھی
اتفاق سے اس کے پاس چلی گئ تھی ڈائری
افسوس کہ اس نے میری پڑھ لی تھی شاعری
اک سوال وہ اچانک سے کرنے لگی
کیا کبھی تم نے کسی سے ہے محبت کی؟
میں نے فوراً سے نفی کی
اچا نک سے اس نے کہا
میں نے یک یہ جرم کر لیا ہے
سب کچھ تیرا سرمایہ پڑھ لیا ہے
مزید مضطرب ہو کر بے ساختہ سے اس نے کہا
یہ محبت نہیں تو کیا ہے شاکی؟
سب کا خیال کرتا ہے
خود کا جینا محال کرتا ہے
Asif Shaaki
Copy
نماز۔۔۔ ہوں سب کو ہی رحمتیں عطا تیری
جو دل میں نیت کی میں نے نماز کی
چھو گئی مجھے مہکی ہوئی باد صبا حجاز کی
تکبیر کے لیے اٹھائے ہاتھ کیا الله اکبر
بارگاہ الہی میں کھل گئے رحمت کے سب در
نگاہ نیچی رکھ کر جو ارجمند ہو ا
نہ معلوم عاجزی میں، میں کتنا بلند ہوا
کر دی شروع رب سے گفتگو میں نے
کر لیا حاصل پھر خشوع و خضوع میں نے
اول تو اس کی حمد و ثناء نے
اس کی توصیف کے سوا اور کیا ہے؟
پڑھی میں نے جو سورہ فاتحہ
ہو گیا روشن دل جو مل گئی ضیاء
پھر اک اور میں نے سورت پڑھی
یہ بھی اک لازم ہے سنت کی کڑی
اپنے گناہوں پر بڑی شرمندگی ہوئی
رکوع گویا میری اک اور عاجز بندگی ہوئی
اپنی رحمت کے زریعے اس نے اٹھا دیا
ندامت سے مجھ کو رب نے بچا لیا
خوشی میں ، میں سجدہ ریز ہو گیا
اس کی حمد و ثناء میں، میں کھو گیا
الله اکبر کہہ کر پھر مجھ کو اٹھایا
میں یہ خوشی پھر سہہ نہ پایا
اس کی حمد و ثناء کرنے کو جی چاہا
اس کے بغیر تو میں کسی کا نہ رہا
تسلسل سے قیام ، رکوع و سجود ہوئے
میرے یہ عمل شریعت کی طرح مقصود ہوئے
نادم ہو کے پھر قعدہ میں یہ سوچا میں نے
دے دیا تھا اس دنیا کا خود کو دھوکہ میں نے
پھر میں مصروف قیام رکوع و سجود ہوا
اپنا تو اک ہی رب ، اک ہی معبود ہوا
التحیات پڑھ کر حضور صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم پر درود میں نے
کر لیں طے شریعت کی سب کی سب حدود میں نے
مارے خوشی کے دو طرفین سلام پھیرا
خوشی ہوئی مجھ کو مجھے رب مل گیا میرا
اب تو لب پہ ہے اک یہی دعا میری
ہوں سب کو ہی رحمتیں عطا تیری
Asif Shaaki
Copy
مجھ سے پرسوں کا تذکرہ
کیا کبھی کسی نے مجھے اتنی گہرائی سے چاہا ہو گا
اگر ہاں ! تو میرے لیے یہ اک معجزہ ہو گا
کسی نے جب بھی مجھ سے اظہار کے بارے میں سوچا
جانتا ہوں کہ شیطان نے اسے خوب روکا ہوگا
جو بن رہا تھا تماشا سر راہ تیری محبت میں، میں
ممکن ہے کہ حسرت بھری نگاہوں سے کسی نے دیکھا ہوگا
جو تو کر رہا ہے ابھی مجھ سے پرسوں کا تذکرہ
لگتا ہے کہ ہر پل تو نے مجھے ہی سوچا ہو گا
جس آہٹ پہ تم سارے خواب سجاءے بیٹھے ہو شاکی
وہ کچھ نہیں بس اک تیز ہوا کا جھونکا ہو گا
Asif Shaaki
Copy
Main Kisi Ko Tasawur Se
Main Kisi Ko Tasawur Se Juda Nahi Karta
Main Bhool Jaaon Kisi Ko Dua Nahi Karta
Main Har Kisi Se Mukhlis Rehta Hon
Magar Koi Mujh Se Wafa Nahi Karta
Wo Jo Thhais Pohanchatey Hain Dil Ko
Samjhtey Hain K Main Seeney Main Dil Rakha Nahi Karta
Gar Ho Jata Hai Mera Burey Se Bura
Magar Main Kisi Ka Kabhi Bura Nahi Karta
Jis Ko Zakhm Lagtey Hain Dil Par SHAAKI
Wo Sirf Muskarata Hai Hansa Nahi Karta
Asif Shaaki
Copy
بیتے لمحوں کو کیوں ہوا دیتا ہوں
دل میں ہر درد دبا دیتا ہوں میں
بے وجہ دل کو سزا دیتا ہوں میں
یہ جذبہ عشق اب ہو گیا ہے قدیم
آ اک جنوں نیا دیتا ہوں میں
آنکھوں سے بات نہ بن سکی ہے اب تک
چل اب لبوں سے بتا دیتا ہوں میں
گزرے لمحوں کی گرمی سینکنےکو
خط اور کچھ یادیں جلا دیتا ہوں میں
آگ تو اب خاک ہو چکی ہے شاکئ
بیتے لمحوں کو کیوں ہوا دیتا ہوں میں
Asif Shaaki
Copy
اک وہ ہے
اک وہ ہے جو میرے حق میں بھلائی کبھی قضا نہیں کرتا
اور اک میں ہوں کہ اس کا چھوٹا سا حق بھی ادا نہیں کرتا
Asif Shaaki
Copy
اک تلخ حقیقت
تھیں مصیبتیں تو بڑے طویل ہوا کرتے تھے سجدے میرے
اب وقت مسرت پیشانی زمین پہ ٹکتی نہیں کہ سر کو اٹھا لیتا ہوں
Asif Shaaki
Copy
معجزہ ازان
گردش زمین ہے ممکن ، جو متحرک ہے ہر سو ازان
کبھی تکبیر و قیام ، کہیں رکوع و سجود میں مصروف ہے سارا جہاں
Asif Shaaki
Copy
سبھی تعریفیں ہیں اللہ کے واسطے
سبھی تعریفیں ہیں اللہ کے واسطے
کرتے ہیں شروع اسی رحمٰن و رحیم کے نام سے
کس طرح کر سکے نا چیز سی میری زباں تیری حمد
تو قوی تو ولی تو محی تو احد
بھٹکے ہوؤں کو تو راہ دکھائے تو ہر سو مل جائے
تو ہادی تو بدیع تو باقی تو صمد
قدیم سے عظیم تو ، کریم ہے حکیم تو
تو حمید تو معید تو مقیت تو کبیر امجد
تو غفار ہے جبار ، تو خالق ہے قہار
تو اول تو آخر تو ازل تو ابد
تو رحمن ہے رحیم ، تو رزاق ہے علیم
تو سمیع تو بصیر تو اللہ میں عبد
لب کھلیں تو میرے حمد و ثناء کے لیے
بے شک سب تعریفیں ہیں فقط اللہ کے لیے
Asif Shaaki
Copy
تڑپ سی جاتی ہے اس کی طبیعت
تڑپ سی جاتی ہے اس کی طبیعت، جو نہ وہ مجھ کو اک روز دیکھے
مشورہ مفت دیتے ہیں اس کو طبیب،لازم ہے کہ وہ مجھ کو روز روز دیکھے
جو دوست اس کو تنگ کرتے ، جو سہیلیاں چھیڑتی رہتی تھیں اسے
حالت اک دن اپنی بھی دیکھ اس نے مجھ سے بنا بات کیے رہ کے
“ احتیاط بہیترے علاج ہے“ جو ، اس کو یہ اب ہوا ہے معلوم
اپنی سانس بحال رکھنے واسطے وہ اک پیغام تو میری اور ضرور پھینکے
کسی کی جدائی میں جو دن رات بکھر جاتے ہیں پل پل سلگ جاتا ہے
اب یہ ضروری ہو گیا کہ عاشق کی سانسیں ٹوٹیں محبوب کی گھڑیاں مہکے
ناکام محبت ہی سہی، نا ممکن ملاپ کے مفروضے ہی سہی
لیکن کبھی محسوس کرو شاکی کتنی ملتی ہے خوشی کسی کو خوشی دے کے
Asif Shaaki
Copy
لفاظی محبت آئی لو یو
لفاظی محبت کو نہیں مانتا ہے شاکی
لا محدود محبت فقط تین لفظوں میں سمیٹی نہیں جاسکتی
Asif Shaaki
Copy
کیونکر ہمیں اک دوجے پر اتنا یقیں ہوتا
کیونکر ہمیں اک دوجے پر اتنا یقیں ہوتا
کہ اک شخص فلک ہوتا جبکہ دوجا زمیں ہوتا
کس طرح سے میں تیری قربت کی قسموں کو مانوں
جبکہ تمہیں تو میرا ذرا خیال تک نہیں ہوتا
غم میں کبھی تیرا تقاضا کیا نہیں میں نے
حتیٰ کہ تو میری خوشی میں بھی شامل نہیں ہوتا
یہ الگ بات ہے کہ تم نے اہل وفا نہ سمجھا مجھے
گر سمجھتی تو تا قیامت میں تیری محبت کا امین ہوتا
حساس لوگوں کے لیے اضطراب ہے روح شاکی
محسوس کرتی گر تو موجود دل میں تیرے کہیں نہ کہیں ہوتا
Asif Shaaki
Copy
Load More
Famous Poets
Mirza Ghalib
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
Faiz Ahmed Faiz
Munir Niazi
Jaun Elia
Gulzar
Tahzeeb Hafi
Ali Zaryoun
View More Poets