Love Romantic Ghazal in Urdu
Best Love Romantic Ghazal in Urdu is way to express your words and emotion. Check out the amazing collection of express your feeling in words. This section is based on a huge data of all the latest Love Romantic Ghazal in Urdu that can be dedicated to your family, friends and love ones. Convey the inner feelings of heart with this world’s largest Love Romantic Ghazal in Urdu compilation that offers an individual to show the sentiments through words.
Love Romantic Ghazal in Urdu Images
تیرا لباس ہوں میں اور میرا لباس ہے تو
عجیب شے ہے محبت کے ہم کہاں جائیں
تیرے پاس ہوں میں بھی میرے بھی پاس ہے تو
میں نے خود کو فراموش کیا تیرے لیے
عام ہے سارا جہاں میرے لیے خاص ہے تو
بند ہونٹوں پر میرے ریت جمی جاتی ہے
میرے پاس ہے پھر بھی میری پیاس ہے تو
درمیان تیرے میرے جب سے لوگ آنے لگے
اس کے بعد سے میں تنہا اور بے ایس ہے تو
زمانہ ہم کو جدا کر سکے نہیں ممکن
محبت میں جو ناخن ہوں میں تو ماس ہے تو
دور ہو کر بھی نہیں ہے کوئی دوری
تیرے قریب ہوں میں میرے بھی پاس ہے تو
یہ کون تیرے میرے درمیان ہے جاناں
کے میں بے درد میں ہوں اور محو یاس ہے تو
زندگی میری تیرے گرد گھومتی ہے فقط
عام ہے سارا جہاں میرے لیے ایک خاص ہے تو
عجیب شے ہے محبت میں کہیں چلا جاؤں
تیرے قریب ہوں میں اور میری پیاس ہے تو
انگلیاں پھیر کے بالوں میں سلا دے مجھ کو
جس طرح فالتو گلدان پڑے رہتے ہیں
اپنے گھر کے کسی کونے سے لگا دے مجھ کو
یاد کر کے مجھے تکلیف ہی ہوتی ہوگی
ایک قصہ ہوں پرانا سا بھلا دے مجھ کو
ڈوبتے ڈوبتے آواز تری سن جاؤں
آخری بار تو ساحل سے صدا دے مجھ کو
میں ترے ہجر میں چپ چاپ نہ مر جاؤں کہیں
میں ہوں سکتے میں کبھی آ کے رلا دے مجھ کو
دیکھ میں ہو گیا بدنام کتابوں کی طرح
میری تشہیر نہ کر اب تو جلا دے مجھ کو
روٹھنا تیرا مری جان لیے جاتا ہے
ایسے ناراض نہ ہو ہنس کے دکھا دے مجھ کو
اور کچھ بھی نہیں مانگا مرے مالک تجھ سے
اس کی گلیوں میں پڑی خاک بنا دے مجھ کو
لوگ کہتے ہیں کہ یہ عشق نگل جاتا ہے
میں بھی اس عشق میں آیا ہوں دعا دے مجھ کو
یہی اوقات ہے میری ترے جیون میں کہ میں
کوئی کمزور سا لمحہ ہوں بھلا دے مجھ کو
سو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے ربط ہے اس کو خراب حالوں سے
سو اپنے آپ کو برباد کر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے درد کی گاہک ہے چشم ناز اس کی
سو ہم بھی اس کی گلی سے گزر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے اس کو بھی ہے شعر و شاعری سے شغف
سو ہم بھی معجزے اپنے ہنر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے بولے تو باتوں سے پھول جھڑتے ہیں
یہ بات ہے تو چلو بات کر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے رات اسے چاند تکتا رہتا ہے
ستارے بام فلک سے اتر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے دن کو اسے تتلیاں ستاتی ہیں
سنا ہے رات کو جگنو ٹھہر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے حشر ہیں اس کی غزال سی آنکھیں
سنا ہے اس کو ہرن دشت بھر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے رات سے بڑھ کر ہیں کاکلیں اس کی
سنا ہے شام کو سائے گزر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے اس کی سیہ چشمگی قیامت ہے
سو اس کو سرمہ فروش آہ بھر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے اس کے لبوں سے گلاب جلتے ہیں
سو ہم بہار پہ الزام دھر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے آئنہ تمثال ہے جبیں اس کی
جو سادہ دل ہیں اسے بن سنور کے دیکھتے ہیں
سنا ہے جب سے حمائل ہیں اس کی گردن میں
مزاج اور ہی لعل و گہر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے چشم تصور سے دشت امکاں میں
پلنگ زاویے اس کی کمر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے اس کے بدن کی تراش ایسی ہے
کہ پھول اپنی قبائیں کتر کے دیکھتے ہیں
وہ سرو قد ہے مگر بے گل مراد نہیں
کہ اس شجر پہ شگوفے ثمر کے دیکھتے ہیں
بس اک نگاہ سے لٹتا ہے قافلہ دل کا
سو رہروان تمنا بھی ڈر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے اس کے شبستاں سے متصل ہے بہشت
مکیں ادھر کے بھی جلوے ادھر کے دیکھتے ہیں
رکے تو گردشیں اس کا طواف کرتی ہیں
چلے تو اس کو زمانے ٹھہر کے دیکھتے ہیں
کسے نصیب کہ بے پیرہن اسے دیکھے
کبھی کبھی در و دیوار گھر کے دیکھتے ہیں
کہانیاں ہی سہی سب مبالغے ہی سہی
اگر وہ خواب ہے تعبیر کر کے دیکھتے ہیں
اب اس کے شہر میں ٹھہریں کہ کوچ کر جائیں
فرازؔ آؤ ستارے سفر کے دیکھتے ہیں
جی میں آتا ہے کہ تعویذ بنا لیں تم کو
پھر تمہیں روز سنواریں تمہیں بڑھتا دیکھیں
کیوں نہ آنگن میں چنبیلی سا لگا لیں تم کو
جیسے بالوں میں کوئی پھول چنا کرتا ہے
گھر کے گلدان میں پھولوں سا سجا لیں تم کو
کیا عجب خواہشیں اٹھتی ہیں ہمارے دل میں
کر کے منا سا ہواؤں میں اچھالیں تم کو
اس قدر ٹوٹ کے تم پہ ہمیں پیار آتا ہے
اپنی بانہوں میں بھریں مار ہی ڈالیں تم کو
کبھی خوابوں کی طرح آنکھ کے پردے میں رہو
کبھی خواہش کی طرح دل میں بلا لیں تم کو
ہے تمہارے لیے کچھ ایسی عقیدت دل میں
اپنے ہاتھوں میں دعاؤں سا اٹھا لیں تم کو
جان دینے کی اجازت بھی نہیں دیتے ہو
ورنہ مر جائیں ابھی مر کے منا لیں تم کو
جس طرح رات کے سینے میں ہے مہتاب کا نور
اپنے تاریک مکانوں میں سجا لیں تم کو
اب تو بس ایک ہی خواہش ہے کسی موڑ پر تم
ہم کو بکھرے ہوئے مل جاؤ سنبھالیں تم کو
دلوں میں نفرتوں کے ڈیرے ہیں
ہم نے شاخ وفا کو زخمی دیکھا
شجر یہ چاہتوں کے کس نے اکھیڑے ہیں
پہلے راہزنوں نے گھیرا تھا
اب راہبروں کے گھیرے ہیں
خود غرضوں کا یہ شیوا ہے
میرے سامنے میرے تیرے سامنے تیرے ہیں
دلوں کے بھید اب تو سمجھنا مشکل
اک چہرے پہ سجے نت نئے چہرے ہیں
دل میں بغض لب پہ وفا کی باتیں ہیں
منافقوں کی بستی میں شائد اپنے ڈیرے ہیں
آؤ تو رضی ڈھونڈنے نکلیں
کہاں کھو گئے سویرے ہیں
تم کیا جانو میرا کیسا حال ہوتا ہے
میری ہر سوچ میں تم ہوتے ہو
مجھے فقط صرف تمہارا ہی خیال ہوتا ہے
اجنبی ہو کے بھی اپنے سے لگتےہو
کیا محبت میں ایسا بھی کمال ہوتا ہے
یہ دل کے سودے بھی عجیب ہوتے ہیں
ان کے آگے تو شاہ بھی کنگال ہوتا ہے
میںجب بھی کوئی تصویر بناتا ہوں
میرے تصور میں تمہاراجمال ہوتا ہے
تیرا درد سنبھال کے رکھیں گے ایسے
جیسےغریب کی گٹھڑی میں لعل ہوتا ہے
بن کے وہ ہماری جان ملا ہے
بڑا مشکل تھا اسے ڈھونڈھنا
مگر وہ ہمیں بڑا آساں ملا ہے
جب بات ہو جاتی ہے اس سے
یوں لگتا مجھے سارا جہان ملا ہے
جب کبھی مجھ سے ملنے آجاتا ہے
ایسا لگتا ہے چوری کا سامان ملا ہے
جس دن سے مہربان ہے وہ اصغر
میزبان ہوں میں دل کو حسیں مہمان ملا ہے
کہ جیسے روح کا آتش فشاں سے
ہزاروں جستجوؤں کے جلو میں
منازل کا ہر اک رستہ وہاں سے
تھی بے معنی یہ میری زندگانی
ذرا دیکھوں تو وہ مجھ پہ عیاں سے
ہماری بے قراری کے موافق
اگر بن جائے خود طوفاں یہاں سے
عجب سی دل کو راحت دے گیا وہ
کہاں ہو تم کہ ہر جذبہ زباں سے
ابھر آتا ہے دل میں درد میرا
یہ سنتے تھے کہ سینے میں وہ جاں سے
کئی سے ڈھونڈ لا تقدیرمیری
مگر دل کا وہی فتوی بیاں سے
ابھی الجھی ہوئی تعبیر یں ہے
حقیقت یہ کہ ہر لمحہ یہاں سے
مرے اشعار کے زینے پہ پھر دیکھ
تصوف کے مضامیں وہ بیاں سے
تمہاری ذات اے وشمہ وفا کی
کوئی ان سا بڑا کوئی جہاں سے
لُوٹ گیا تیری آنکھ کا قاتل کاجل
اِک دن تم کو جیت ہی لیں گے
آج تم نے جن کو کہا ہے پاگل واگل
تم نے جو غیر کا ساتھ منظور کیا
تھام لیں گے پھر ہم بھی دست ِ اجل
یہ ہجر کا موسم ہے پیاسی اکھیوں میں
برکھا چھائی ٹوٹ کے برسا بادل بادل
تمہاری دید نے چُندھیا ڈالیں آنکھیں
تم سامنے ہو اور نظروں سے اوجھل
کچھ تو بولو بھید ہے کیا اس بےخودی کا؟
کچھ ہوش کرو سنبھالو اپنا پگلا آنچل
اپنے بسملوں کو تم نے جب بھی دیکھا
دیکھا ڈالے ہوئے اپنی پیشانی پر بَل
دھار کجلے کی ، کوئی کٹار ہے گویا
جگر کے پار ہؤا ہے زلف دا کُنڈل
گھائل کرنےکو تمہارا تیرِنظر ہی کافی تھا
پھر چلا کر تلواریں رعنا کیوں کر ڈالا قتل؟
تو بڑے پیار سے چاؤ سے بڑے مان کے ساتھ
اپنی نازک سی کلائی میں چڑھاتی مجھ کو
اور بے تابی سے فرصت کے خزاں لمحوں میں
تو کسی سوچ میں ڈوبی جو گھماتی مجھ کو
میں تیرے ہاتھ کی خوشبو سے مہک سا جاتا
جب کبھی موڈ میں آ کر مجھے چوما کرتی
تیرے ہونٹوں کی میں حِدّت سے دِہک سا جاتا
رات کو جب بھی نیندوں کے سفر پر جاتی
مرمریں ہاتھ کا اِک تکیہ بنایا کرتی
میں تیرے کان سے لگ کر کئی باتیں کرتا
تیری زُلفوں کو تیرے گال کو چوما کرتا
جب بھی تو بندِ قبا کھولنے لگتی جاناں
اپنی آنکھوں کو تیرے حسن سے خیرہ کرتا
مجھ کو بے تاب سا رکھتا تیری چاہت کا نشہ
میں تیری روح کے گلشن میں مہکتا رہتا
میں تیرے جسم کے آنگن میں کھنکتا رہتا
کچھ نہیں تو یہی بے نام سا بندھن ہوتا
Find Love Romantic Ghazal in Urdu, Best Mohabbat Ghazal Colloection from popular poets who wrote urdu love shayari at Hamariweb.com. Those who have good taste in Urdu poetry will surely love this page. Find an exclusive collection of Romantic Ghazal in Urdu for those readers who are looking for true representation of their feelings. Love Romantic Ghazal in Urdu or best Mohabbat Ghazal Collection from the ink of popular Urdu poets can be accessed on this page. Don’t hesitate and share your favorite romantic ghazal in Urdu with your loved ones.
The love & romantic section beautifully captures the warmth and sincerity of human emotions through timeless Urdu poetry.
- Tabassum , Karachi
- Mon 27 Oct, 2025
A lovely collection of romantic Urdu shayari perfect for expressing heartfelt feelings to loved ones.
- Muntaha , Karachi
- Thu 23 Oct, 2025
There’s just something magical about love poetry in Urdu. It says things that are hard to put into words. I love how romantic shayari in Urdu captures both the sweetness and the pain of love so beautifully.
- Fatima , Islamabad
- Tue 21 Oct, 2025








