اپنی منزل کا پتہ پانے بھی دو
دل میرا گھبرا رہا ہے جانے بھی دو
کب تلک یوں دھوپ میں جلسو گے تم
بدلیاں بن کر مجھے چھانے بھی دو
بن تمھارے کس قدر ہوں میں اداس
آبھی جائو اب گلہ جانے بھی دو
جانے کب سے منتظر ہوں آپ کی
کچھ خبر اپنی مجھے لانے بھی دو
کب تلک بینا خوشی یونہی رہے
سکھ بھرا گانا کوئی گانے بھی دو