ٹوٹ گیا ہوں بکھر رہا ہوں میں
آؤ آکر مجھ کو سنبھالو یاروں
پھر مرا ذکر اور وہی ذکر جنوں
اب کہ کوئ اون قصہ نکالو یاروں
میں تو سدا کا انا پرست ہوں
تم ہی مجھکو پاس بلالو یاروں
یہ مرا شعر پہنچ جاے اس تک
آج یہ ذمہ بھی اٹھا لو یاروں
جو میں کہہ رہا ہوں حدیث دل ہے
سب لفظ جوڑو اک شعر بنا لو یاروں