چار دن کی ہے زندگی
آؤ پیار کرلیں
کل جانے وقت کہاں لے جائے
آو پیار کر لیں
دھواں دھواں سا موسم ہے
تتلیوں کی بھی جھلمل ہے
وقت کا بھی ہے اشارہ
آؤ پیار کر لیں
آنکھوں سے دل میں اتر جائیں
ایک دوسرے کی باہوں میں بکھر جائیں
دل سے روح تک میں شمار کرلیں
آؤ پیار کرلیں