آبھی جاموسم بہارہےاسے کہنا
ہمیں اس کاانتظار ہےاسےکہنا
زندگی میں قدم قدم پہ امتحان ہیں
میں تنہاہ راہ دشوارہےاسےکہنا
ہجر کےغم کواشعار میں ڈھالنا
اب یہی کاروبار ہے اسے کہنا
میرےدوست کم دشمن زیادہ ہیں
ان کی لمبی ہےقطاراسے کہنا
اس نےتو صرف دل مانگا ہے
جان اس پہ ہےنثاراسےکہنا