آتی ہے تیری یاد لیکن کبھی کبھی
Poet: Syed Ishtiaq Hussain Kazmi By: Ulfat, rawalpindiآتی ہے تیری یاد لیکن کبھی کبھی
ہوتی ہے جواں دل کی دھڑکن کبھی کبھی
تصور میں ہم کہیں خوشبو میں بیٹھ کر
سجا لیتے ہیں تیری انجمن کبھی کبھی
تو نے مجھ کو بھلا دیا یہ میرا نصیب تھا
گل سے بھی جل جاتے ہیں گلشن کبھی کبھی
جب خوشیوں کے ساتھ تیرے غم کی بات ہو
لوٹ آتا ہے اپنی آنکھوں میں ساون کبھی کبھی
ہونٹوں پہ میرے لالی کا راز یہ ہوا
دیتے تھے مجھ کو بوسہ وہ گلبدن کبھی کبھی
More Love / Romantic Poetry






