آتے ھو روز تصور میں کچھہ کہتے نہیں تکتے ھو صدا پیار سے لب بولتے نہیں وہ کوئی آئینہ نہیں کوئی مجسمہ نہیں میں بات کرتی ھوں وہ بولتے نہیں وہ حسن و جمال سے جسکی شبیہ نہیں وہ میرے دل کو یوں پڑھتا نہیں