اگروہ سوال ہیں تو ہم اُن کے جواب ہیں جو پُورے نہ ہو سکے ایسے ادھورے سے خواب ہیں مانا کہ اُن کے عِشق میں ہم سب کُچھ لُٹا چُکے درؔاز دیکھے کوئی تو جانے آج بھی ہم دِل کے نواب ہیں