آج رات کا منظر کتنا سہانا ہے اپنےساتھ تیری چاہ کاخزانہ ہے زمیں پہ ہی رات بسرکرلیں گے کسی کا در نہ ہم نے کھٹکٹانا ہے حسرت ہے اسےایک نظردیکھیں یہ سب تو اسےدیکھنےکابہانہ ہے اسےدیکھ کر میرادل کہنے لگا اس در کےسوا کہیں اورنہ جاناہے