آج کل میں دو مکانوں میں رہتا ہوں

Poet: Khalid Pervez By: Khalid Pervez, Sialkot, Saukin Wind

آج کل میں دو مکانوں میں رہتا ہوں
ایک قیام محبت ہے دوسرا غمِ جدائی ہے

سوچا ہے کئی بار کیا تقاضا ہے زندگی کا
اک طرف بے رُخیاں اک طرف آشنائی ہے

پلٹ کے دیکھا آئینے کا رخ تو خیال آیا
چیز ایک ہے مگر کاریگر کی بے پروائی ہے

اپنی آرزو کے لئے چھوڑ دیا شہر اپنا
سکونِ قلب نہ ملا لیکن ملی رسوائی ہے

کیا کروں اب سمجھ میں نہیں آتا خالد
اک طرف سلسلے چاہت کے اک طرف بےوفائی ہے

Rate it:
Views: 711
17 Nov, 2008