نظریں ہر پل
تمہیں دیکھنے کی
طاق میں رہتی ہیں
ان پر تو پھر
نیند حرام ہو جاتی ہے
جب یہ تمہارے
خیال میں رہتی ہیں
تم کیوں بہت اپنے سے لگتے ہو ؟
جیسے تم میرے ہی دل کا
کوئی کھویا ہوا حصہ ہو
لیکن یہ دنیا بار بار
مجھ سے سوال کرتی ہے
کے آخر میں کیوں تمہیں
ہر پل یاد کرتی ہوں
میں کیوں تمہارا
اتنا خیال کرتی ہوں
میں کیوں تمہارا
انتظار کرتی ہوں
میں کیوں رو رو کر
تمہارے لیے رب سے
فریاد کرتی ہوں
میں کیوں تمہاری خاطر
دنیا تو اپنے
خلاف کرتی ہوں
میں اپنی ہستی کو
کیوں انجانے دکھوں
میں فنا کرتی ہوں
کے باظاہر تم تو
میرے کچھ نہیں لگتے
لیکن کوئی کیا جانے کہ
مجھ میں تو صرف
تم ہی تم ہو
میری ہر سانس پر جیسے
صرف تمہارا حق ہو
لیکن بار بار دنیا مجھ سے
یہ سوال کرتی ہے کہ
آخر تم کون ہو میرے