جاتے ہوئے کہا تھا اُس نے یاد رکھنا آخری وعدہ تھا جو میں نبا رہا ہوں مت پوچھو اب حال دلِ بیمار کا نہال آنسو پی رہا ہوں غم کھا رہا ہوں