شکوہ زبا ں پہ لائے نہ پلکیں ہو ئیں یہ نم راضی تھے دل پہ زخم محبت سجا کے ہم الفت کی را ہ میں ہوش و خرد بھی لٹا دیا ہم خود ہی مر مٹے تیری چاہت میں بے رحم