آرزو میں کمی نہیں ہوتی

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

آرزو میں کمی نہیں ہوتی
غم سے یہ دشمنی نہیں ہوتی

اب اُٹھائیں گے ہم جو دیواریں
بیچ میں تشنگی نہیں ہوتی

میری تنہائی میں وہ رہتا ہے
سنگ اب عاشقی نہیں ہوتی

اور بھی مسئلے ہیں دنیا میں
کوئی بھی دل لگی نہیں ہوتی

لڑ گئے کیا اصول کی خاطر
اُس سے اب دوستی نہیں ہوتی

رونق بزم ہو گئی رُخصت
یارو اب روشنی نہیں ہوتی

وہ مرے روبرو رہے وشمہ
بس مجھے عاجزی نہیں ہوتی

Rate it:
Views: 427
18 Apr, 2018
More Love / Romantic Poetry