Add Poetry

آفتاب کدھر کو نکلے

Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Huston


ہاتھ میں چراغ لیۓ وہ سورج کو ڈھونڈنے ہیں نکلے
سو دیکھۓ آج آفتاب ادھر کو نکلے یا ادھر کو نکلے

شب بھر رہا اندھیرا رہے سیاں منتظر جانےکب ہو گا سویرا
رات گزری وچار میں اپنی کہ صبح آفتاب کدھر کو جا نکلے

ظالمانہ انداز انکے یہ کہہ رہے ہیں ہم سے سج دھج کے
تاک جھانک کرنےبنکے چند آفتاب نکڑ پہ گلی کی جا نکلے

حیراں ہیں ہم ہوے قرباں مداح میرے سیاں کی سادگی پے
نہیں مداوا انکی خواہش شوق کا جدھر کو وہ جا نکلے

یوں تو ہے ما ہتاب گھر میں پر دیکھنے کی تاب رکھتےنہیں
سو سیاں میرے چندا کو ڈھونڈنے کوٹھے پے جا نکلے

مد مقابل ہے آج اپنےکوئ سج دھج کے گوہم بھی کم نہیں
آج دیکھیں گے ہم بھی انکے یہ ارماں کدھر کو نکلے
 

Rate it:
Views: 1300
14 Dec, 2020
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets